آئی سی آئی پاکستان لمیٹڈ کی ابتدا بھی پاکستان کی تخلیق کے ساتھ ہوئی۔ صرف ایک پیداواری یونٹ سے آغاز کرنے والا یہ چھوٹا سا ادارہ آج کئی کمپنیوں پر مشتمل ایک بڑا ادارہ بن چکا ہے اور اس کا شمار ملک کے بڑے صنعتی اداروں میں ہوتا ہے ۔
آئی سی آئی پاکستان لمیٹڈنے ایک امتیازی حیثیت اختیار کرلی ہے اور اسے پاکستان بھر میں مقبولیت اور کئی نسلوں کا اعتماد حاصل ہے۔ہم اب ایک نئی تقویت اور نئے عزم کے ساتھ، آنے والے سالوں میں پاکستان کے مستقبل کا ایک اہم حصہ بننے کے خواہشمند ہیں۔
1944
آئی سی آئی نے سوڈا ایش کی تیاری کے لئے کھیوڑا میں اپنی پہلی مینوفیکچرنگ سائٹ قائم کی۔
1953
کھیوڑا سوڈا ایش کمپنی پبلک لمیٹڈ کمپنی کی حیثیت سے تشکیل دی گئی ہے۔
1965
آئی سی آئی پاکستان نے فلرپینٹس لمیٹڈ کو خریدلیا ۔
1966
کھیوڑا سوڈا ایش کمپنی کے نام کو تبدیل کرکے آئی سی آئی پاکستان مینوفیکچررزلمیٹڈ کردیا گیا۔
1968
آئی سی آئی پاکستان مینوفیکچررزلمیٹڈ نے کراچی میں اپنے اسپیشلٹی کیمیکلز پلانٹ کا آغاز کیا۔
1970
آئی سی آئی پاکستان مینوفیکچررزلمیٹڈ نے نارائن گنج،مشرقی پاکستان میں فارماسیوٹیکل فیکٹری قائم کی۔ 1971 کے بعدیہ فیکٹری آئی سی آئی بنگلہ دیش مینوفیکچررز لمیٹڈکا حصہ بن گئی۔
1973
فلر پینٹس کا نام تبدیل ہوکر پینٹکس لمیٹڈ ہوگیا۔
1982
آئی سی آئی پاکستان مینوفیکچررزلمیٹڈ نے شیخوپورہ میں 12ہزار ٹن کی گنجائش کے ساتھ ایک پولی ایسٹر پلانٹ قائم کیا۔
1985
امپیریل کیمیکل انڈسٹریز پاکستان (پرائیویٹ) لمیٹڈاور پینٹکس لمیٹڈ، آئی سی آئی پاکستان مینوفیکچررزلمیٹڈ میں ضم ہوگئیں۔
1987
کمپنی نے اپنا نام تبدیل کرکے آئی سی آئی پاکستان لمیٹڈ کردیا۔
1991
آئی سی آئی پاکستان پاور جن لمیٹڈ کے نام سے ایک پبلک لمیٹڈ کمپنی تشکیل دی گئی ۔
1994
آئی سی آئی پاکستان کے سوڈا ایش پلانٹ کی پیداواری صلاحیت بڑھ کر 50ہزار ٹن ہوگئی۔
1996
آئی سی آئی پاکستان کی پولی ایسٹرفائبر کی پیداواری صلاحیت 60ہزار ٹن اور پولی مرائزیشن کی پیداواری صلاحیت 91ہزار ٹن تک ہوچکی ہے۔
1998
آئی سی آئی نے پورٹ قاسم،کراچی میں اپنے پی ٹی اے پلانٹ کا آغاز کیا۔
2000
پی ٹی اے بزنس نے علیحدگی اختیار کرکے پاکستان پی ٹی اے لمیٹڈاپنی کی حیثیت سے علیحدہ کمپنی قائم کرلی۔
2001
سوڈا ایش سائٹ نے آٹو میشن کو-جنریشن اینڈ ڈی بوٹل نیکنگ پروجیکٹ مکمل کرلیا۔
2002
آئی سی آئی پاکستان کے پولی ایسٹر پلانٹ کی پیداواری گنجائش بڑھ کر44ہزار ٹن ہوگئی۔
فارماسیوٹیکل اور حیوانی صحت کے شعبہ کو ایگروکیمیکل اور بیجوں کے شعبہ کے ساتھ ملاکرکمپنی کی لائف سائنس بزنس کا شعبہ تشکیل دیا گیا۔
2006
اثاثوں کو جدید بنانے اور بہتری کے منصوبہ کے تحت پولی ایسٹر بزنس نے چھٹی پروسیسنگ لائن کا آغاز کیا۔
2007
آئی سی آئی پاکستان نے اپنے سوڈ ا ایش پلانٹس کی 50ہزار ٹن کی توسیع مکمل کرلی ہے۔
2008
ایکزو نوبل دنیا کی ایک بڑی کوٹنگ اور کیمیکل کمپنی ہے جو آئی سی آئی پاکستان لمیٹڈ کی ہولڈنگ کمپنی بن گئی ہے۔
2009
آئی سی آئی پاکستان نے اپنے سوڈا ایش یونٹ کی 65,000ٹن پلانٹ کی توسیع مکمل کرلی ہے۔
پولی ایسٹر سائٹ کے کو جنریشن پروجیکٹ کی تکمیل ہوچکی ہے۔
Lotte Worldwide گروپ نے پاکستان پی ٹی اے لمیٹڈکو خرید لیا ہے۔
2010
آئی سی آئی پاکستان فاؤنڈیشن نے 50ملین پاکستانی روپے سے ملک میں سیلاب زدگان کی امداد اور بحالی کے پروگرام پر عمل درآمد کیا جس کے تحت خوراک اور طبی سہولتیں فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ متاثرین کے لئے دو گاؤوں کی تعمیر کروائی ہے۔
2011
ایگزو نوبل نے پینٹس بزنس سے علیحدہ ہوکر ایگزونوبل پاکستان لمیٹڈ کے نام سے کمپنی قائم کرلی ہے۔
2012
لکی ہولڈنگزلمیٹڈ نے ایگزونوبل کے زیادہ تر شئیر خرید لئے ہیں اور لامحالہ طور پر وہ آئی سی آئی پاکستان لمیٹڈکی ہولڈنگ کمپنی بن گئی ہے۔
2013
نئی اجتماعی شناخت، وژن اور اقدار کا اجراء کیا گیا۔